Mais conteúdo relacionado Semelhante a نماز کے مسائل اور طریقہ نماز مکملa booklet about Namaz (20) Mais de Abdul Rahman (20) نماز کے مسائل اور طریقہ نماز مکملa booklet about Namaz1. 1
کے نمازمسائلنماز طریقہ اور
قلم ازسعیدی احمد حاجی قاری
عبدہللا کوٹ نقشبندیہ مسجد جامع خطیبالہور پور باٹا
باری ارشادتعالہے ی)مفہوم(
کرتے حفاظت کی نماز اپنی جو ہیں یہی ہیں رکھتے ایمان پر آخرت لوگ جو
ہیں
ہے ہالکتکیل لوگوں انیہیں کرتے کوتاہی میں پڑھنے نماز جو ے
ہللا رسول ِفرمانﷺہے)مفہوم(
2. 2
کیل نماز آدمی جبیہو متوجہ طرف کی سْا رحمت کی ہللا تو ہے ہوتا کھڑا ے
ہے جاتی
ہے کنجی کی جنت ہے ستون کا دین اور معراج کی مومن نماز
میں بارے کے نماز پہلے سے سب دن کے قیامتگا ہو سوال
ہے نماز فرق درمیان کے کفر اور ایمان
ہے ٹھنڈک کی آنکھوں میری نماز
گا مرے کر ہو ذلیل نمازی بے
التماس
بچ کتا اسےمسائ ضروری انتہائی کے نماز اندر کےلکی کرنے اجاگر
کیل تفصیل ہے۔ گئی کی کوششیاس فرمائیں۔ مطالعہ کا کتب کی احناف فقہ ے
بچ کتاےفرمائیں۔ مطلع ضرور تو ئیں پا غلطی کوئی میں
0348-4833324:پتہ کا ملنے مفت
تمہید
امابعد والمرسلین االنبیاء سید یٰعل السالم و وۃٰالصل و العالمین رب الحمدہلل
فالرج الشیطن من باہلل اعوذیم
الرحیم ن ٰالرحم ہللا بسم
ثن و حمد کی العزت رب ہللانبیاء اال خاتم ِددرو اور اءﷺہللا ہے دعا بعد کے
م سب ہم یٰتعال و تبارکفریضہ ترین اہم کا اسالم کو سلمانوںان احسن نمازداز
جھلک کی ارکان تمام کے اسالم ز نما فرمائے۔ عطا توفیق کی کرنے ادا میں
حج اور ہے بھی اقرار کا رسالت و توحید ہے۔روزہ،ہے بھی رنگ کا عمرے و
ٰزکومعامال تمام ک اس ہے ہوتی صحیح نماز کی جس ۔ ہے بھی مظہر کا ۃت
ن کی جس اور ۔ ہیں ہوتے ٹھیکتمام کے اس تو ہو کوتاہی کمی کہیں میں ماز
ملزو و الزم لئے اس ہیں۔ ہوتے ناقص امورمصحیح کو نماز اپنی ہم کہ ہے
کریں۔
نماز شرائط
ن ادائیگیجبکیونکہ ہے۔ ضروری ہونا ادراک کا شرائط کی نماز پہلے سےماز
ہیں۔ شرائط چھ کی نماز سکتی۔ ہو نہیں شروع نماز ں ہو نہ پوری شرائط تک
طہارتعورت سترقبلہ استقبال
وقتنیتتحریمہ
3. 3
(پاکی)طہارت
چاہیے ہونے پاک کپڑے کے نمازی اور جگہ کی نماز ،بدن کا نمازی
غسل پاکی بڑیہیں فرائض تین کے غسل :
غرغر کرنا کلیہچڑھانا پانی میں ناکپہ بدن سارے
بہان پانیخشک جگہ بھی برابر بال ایک کہ ہرہے نہ
ہے ہوتا واجب کرنا غسل
کو میتواجب دینا غسلہےشہید عالوہ چھپنا کا حشفہ ٹپکنا کا مادہ
ساتھ کے شہوت نفاس و حیض احتالم جماع
*غسلت ہو واجبویا پڑھنا زبانی چھونایا قرآن ، کرنا طواف ،جانا مسجد
آیتہیں۔ حرام ہوں قرآن حروف پہ جس پہنا انگوٹھی ایسی یا لکھنا یا
قرآن کیلیے وضو *بےچھوئ بغیر ،ہے حرام چھونا آیت یاےزبانی یا پڑھنا
ہے۔ جائز پڑھنا
ہ راتیں تین اور دن تین مدت کم سے کم کی *حیضزیادہ سے زیادہ جبکہ یں
ہے۔ عادت میں درمیان ہیں راتیں دس اور دن دس
ہے۔ دن چالیس زیادہ سے زیادہ جبکہ نہیں مدت کوئی کم سے کم کی نفاس *
گا۔ جائے ہو پورا چلہ جائے رک خون بھی جب پہ پیدائش کی بچہ
وضو پاکی چھوٹیہیں فرائض چار کے وضو :
دھونا کا پاوں سمیت ٹخنوں کرنا مسح کا سر چوتھائی کہنیوں
دھونا کا بازوں سمیت ک چہرےادھونا
نواقص:وضو
مذی ، منی غشی ،نیند،نشہہوشی بے یا پانی سے آنکھ دکھتی
نکلنا قہقہہمیں نماز قے بھر منہ نکلنا کا پیپ یا خون پا ،پیشاب
خانہجانا ہو خارج کا ہوا یا
تیمم:نہ وضو کا جستو ہو نہ قدرت پہ پانی اور ہو ضرورت کی غسل یا ہو
لے۔ کر تیمم جگہ کی غسل وہ
ہے جائز میں حاالت کن کی تیمم
غسل یا وضو ،ہو کہا نے حکیم مسلمان یا تجربہ اپنا ڈر کا ہونے زیادہ بیماری
حرکت کیلیےہو نہ واال کرانے یا ہو کرتی ضرر
پت کا پانی تک میل ایک ایک طرف چاروںاتنے کہ ہو گمان غالب اور نہیں ہ
نہیں ضروری تالش تو نہیں پانی پہ فاصلے
ہونا مہنگا کا پانی ہے گوندھنا آٹا یا سواری اپنا :خوف کا پیاس
جانور یا انسان :خوف کا دشمن نہیں رسی یا ڈول میں جنگل
4. 4
بچنے سے سردی اور ہو اندیشہ قوی کا ہونے بیمار یا مرنے کہ سردی سخت
نہیں بھی اسباب کوئی کاوغیرہ لحاف آگ مثل
ہو اوجھل سے نظروں قافلہ ،خدشہ کا جانے چھوٹ سواری میں تالش کی پانی
کی عیدین ،جائےجان نمازےجائے ٹوٹ وضو نماز کی عید دوران یا خدشہ کا
غیر یاکا ولیہے۔ خطرہ کا نے ہو فوت جنازہ نماز
تیمم فرائضہیں۔ فرائض تین کے تیمم :
نیت(1
ہاتھ دونوںپر مٹی پاکسار کر مارےپرپھیرنا منہذرہ کہنہ جگہ بھی برابر
رہے(2
زرہ کہ کرنا مسح سمیت کہنیوں کا ہاتھوں دونوں کر مار میں مٹی ہاتھ دونوں
رہے نہ جگہ بھی برابر(3
، *خاکہے۔ جائز تیمم سے وغیرہ غبار ، مٹی ،چونا
تیم ہے ٹوٹتا وضو سے چیزوں جنمجس کہ کے اس عالوہ ہے جاتا ٹوٹ بھی
رہے۔ جاتی وہ ہے کیا تیمم سے *وجہ
زیادہ سے درہم قدر میں جگہ یا کپڑےنجاستسے ئی چوتھا میں حفیفہ اور
ملزوم و الزم ہونا پاک کا جگہ اور واجب دھونا کپڑا گی۔ ہو نہ نماز زیادہ
*ہے۔
عورت ستر:
"حصہ وہ کا بدن یعنیہے فرض چھپانا کا جس"
عورت سترشرمگاہ یعنییا ہو میں نماز چاہے ہے واجب میں حال ہر چھپانا
ستر میں ضرورت۔نماز ِبطور مگر نہیں کھولنا سامنے کے کسی یا میں تنہائی
ہے۔ فرض جماع باال
کیلیے مردوںچھپانا تک نیچے کے گھٹنوں سے ناف میں نماز کیلیے مرد :
ہے۔ فرض
کیلیے عورت:میں کوٹھڑی اندھیری اگرچہ کیلیے عورتپان سوا بدن تمام ہوچ
عضوہاتھ دونوںپاوں دونوںچہرہہے۔ فرض چھپانا کے
عالوہ اورہے۔ الزم چھپانا چہرہ سے مرد غیر کے نماز
ہے۔ حرامپہننا نماز عالوہ گی ہو نہ نماز ہو جھلکتا بدن سے جس کپڑا *باریک
گی۔ ہو نہ نماز چمکے سیاہی کی بالوں کے عورتاعضا سے جس کپڑا تنگ
عورتنہیں۔ جائز بھی کرانا نگاہ کو دوسرے ۔ نہیں جائزپہننا ہو معلوم ہئیت کی
ئی چوتھا ہے۔ فرض چھپانا اور ہیں عورت گردن ، ئیاں کال ،بال لٹکتے کے
گی۔ ہو نہ نماز رہے کھال مقدار کی کہنے ہللا سبحان مرتبہ تین ستر
قبلہ استقبال:
"نماز یعنیکرنا منہ طرف کی کعبہ یعنی قبلہ میں"
5. 5
کو کعبہ اگر کو۔ کعبہ کہ نہ ہو سجدہکیلیے اسی اور جائے پڑھی کیلیے ہللا نماز
کافر کھال تو ہو نیت کی کعبہ عبادت اگر ۔ ہے کبیرہ ِہگنا اور حرام تو کیا سجدہ
اندر کے حرام مسجد ہے۔عیندور اور ہے فرض کرنا منہ طرف کی کعبہ
کیلیے والوںکعبہ سمت54سمت ہے۔ فرض کرنا منہ اندر کے درجےسےکعبہ
فاسد نماز تو پھرا سینہگی۔ جائے ہو
یا نہیں بھی شخص دسرا کوئی اور ہے مریض کے عاجز سے کعبہ استقبال
جس تو وغیرہ گا ملے نہیں واال چڑھانے پہ ی سوار یا ہے سوار پہ جانور شریر
پڑھ سکے پڑھ نماز خُراور نہیں پتہ کا قبلہ سمت جہاں ہے جگہ ایسی لے۔
تحری تو نہیں بھی واال بتانے)سوچ طرح اچھیسمجھ(کرلے پڑھ نماز کے
گی۔ جائے ہو نماز
وقت:
ہیں اوقات اپنے کے نمازوں تمام کرنا ادا میں وقت اپنے کا نمازوں تمام یعنی
فجر وقت:پر کناروں کے آسمان صادق صبح طلوعکی سورج سے روشنی
تقریبا دورانیہ کا جسہے۔ تک چمکنے روشنیزیاد یا کم سال پورے گھنٹہ سواہ
ہے۔ رہتا
ہے سحر وقت پہلے سے صادق صبح
جمعہ و ظہر:اس سے ڈھلنے آفتابعالوہ سایہ کا چیز ہر کہ ہے تک وقت
اصلیدو کے سایہ۔ جائے ہو نہ چند
:عصرسواہے۔ تک آفتاب غروب لیکر سے ہونے مثل دو سایہ اصلی سایہ
مغربسپیدی بعد کے سرخی ، شفق ہے۔ تک شفق غروب سے آفتاب غروب :
جنوبا شماال ہے رہتی پر کناروں کے آسمان کہ جو ہیں کہتے کو
: وتر و عشاءسپیدی غروبتک فجر طلوع سے باال مذکورہہے۔
مستحبہ اوقات:
ہے مستحب تاخیر کی فجر
ہے۔ مستحب خیر تا کی گرمیوں اور جلدی ظہر کی سردیوں
ہے۔ مستحب تاخیر میں عصر
ہو۔ آلود ابر مطلع کہ االیہ تعجیل میں مغرب
تہا تاخیر میں عشاءئاعتماد پر جاگنے شخص جو ہے مستحب تک رات
ہے مستحب پڑھنا وتر میں رات آخر کو اس ہو رکھتاسے سونے ورنہ
لے پڑھ وتر پہلے
مکروہ اوقات:
6. 6
ا نصف و آفتاب غروب و طلوعلنہیں جائز نماز کوئی میں اوقات تینوں ان نہار
اس ۔ نہیں جائز بھی سہو سجدہ و تالوت سجدہ طرح اسیدننماز کی عصر اگر
حدیث ہے۔ حرام تاخیر اتنی مگر لے پڑھ ہو ڈوبتا آفتاب اگرچہ تو پڑھی نہیں
منافق کو اس میںکی۔ ہے گیا کہا نمازوقت کا آفتاب غروب و طلوع02*02
ہے۔ منٹ
۔ ہے سکتا جا پڑھا درود ، اذکار و ذکر ، تالوت کی مجید قرآن میں اوقات ان
کوئی میں پڑھنے تو آیا میں اوقات ممنوعہ اگر جنازہاہت کر ، نہیں اہت کر
آگیا مکروہ وقت کہ کی تاخیر کر بوجھ جان کہ ہے میں اسمی وقتوں بارہں
۔ نہیں جائز نماز نفل
1)اگر اور نہیں جائز نفل کوئی کے فجر سنت سوا تک آفتاب طلوع سے فجرطلوع
پڑھ نہیں فجر سنت اب تو لئے پڑھ فرض کے فجربعد کے طلوع اب سکتا
پڑھے۔
0)تحریمی مکروہ پڑھنا سنت و نفل تک جماعت ختماب ہوئی اقامت کیلیے جماعت
ہے
3)تک آفتاب غروب سے عصر نماز
5)مغ جماعت سے آفتاب غروبتک رب
4)تک ہونے ختم جمعہ فرض لیکر سے ہونے کھڑا کے امام کیلیے جمعہ خطبہ
6)کا نکاح و حج یا کا عیدین یا ہو کا جمعہ دوسرا یا ہو پہال وقت کے خطبہ عین
نہیں جائز بھی قضا کہ یٰتہوح
7)عیدین نمازچاہ ہے مکروہ ز نما نفل پہلے سےگاہ عید یا پڑھے میں گھر ے
میں
8)عیدین نمازمسجد و گاہ عید بعد کےمیںہے سکتا پڑھ کر جا گھر مکروہ
9)عص و ظہر جو میں عرفاتردرمیان کے ان ہیں پڑھتے کر مال
12)ج میں مزدلفہا ہیں پڑھتے کر مال عشاء و مغرب ودرمیان کے ن
11)ہےمکروہ بھی ظہر و فجر سنت کہ تک یہاں نماز ہر تو ہو تنگ وقت کا فرض
10)بٹے دل سے امر جسد اسے اورکیے دفع بے تو ہو سکتا کر فعنم ہراز
خان پا ، پیشاب مثال ہے۔ مکروہہاس اور گیا آ سامنے کھانا یا غلبہ کا ریاح یا
کہ یہ مگر ہے۔ خواہش کیدہرائے۔ پھر لے پڑھ تو ہو جاتا وقت
:نیت
"ہیں کہتے کو ارادے پکے کے دل "نیت
اگر نہیں اعتبار کا زبان میں نیتزبان اور ہے ارادہ کا نماز کی ظہر میں دل
گ ہو نماز کی ظہر تو گیا نکل عصر لفظ سےئہے مستحب لینا کہ سے زبان ی۔
نے میں کی نیت مثال ہوں کے ماضی الفاظ نہیں تخصیص کی زبان کسی،احوط
نیت وقت کہتے اکبر ہللا کہ ہے یہہو۔ حاضر میں دلو سنت و نفل اگرچہ
7. 7
یا کی تراویحکی الیل قیامتراویح میں تراویح ہے یہ بہتر مگر ہے۔ کافی نیت
نبی اتباع میں سنتوں باقی اور کرے نیت کی الیل قیام یا کیﷺکرے۔ نیت کی
کی عصر یا ظہر مثال نماز خاص اور ہے ضروری فرض نیت میں نماز فرض
آج کی ظہر آج مثال وقت خاص کرے نیتتعداد میں نیت کرے۔ نیت کی عصر
البتہ نہیں ضرورت کی رکعتخلل میں رکعت تعداد نیت ہے افضلبھیتو ہو
گ ہو قضا فرض گی۔ جائے ہو نمازئضروری یوم و نماز تعین میں ان تو ہوں ے
اور دن اور ہیں نمازیں سی بہت ذمہ کے کسی اگر نماز کی دن فالں مثال ہے
نہیں یاد تاریخک اس توسب یا پہلی سے سب کہ ہے یہ کا نیت طریقہ آسان یلیے
ہے۔ ذمے میرے جو نماز فالں پچھلی سے
اقتداء کو مقتدیجنازہ نماز ہے۔ ضروری بھی نیت کیکینم کہ ہے یہ نیتاز
ہے۔ کافی کیلیے میت دعا کیلیے ہللا
واج نمازبتعی اسے اور کرے نیت کی واجب میںعید نماز مثال کرے بھی ین
ال،فطرقصدا کو جس نفل یا طواف نماز نذر ،ی ٰاالضح عیدیونہ ہو کیا فاسدی
بھی میں تالوت سجدہتعیینہے۔ ضروری نیت
خالص نمازمعاذ پھر کی شروع کیلیے ہللا تاہللاکی ریات گئی ہو آمیزشو
جائے کیا اعتبار کا شروعپور گااراس ہے سامنے کے لوگوں کہ ہے یہ یا
نہیں اچھی تو پڑھتا میں تنہائی کہ یہ یا نہیں ہی پڑھتا ورنہ لی پڑھ سے وجہ
سامنے کے لوگوں اور پڑھتاکو اس تو ہے پڑھتا ساتھ کے خوبیاصن لکا ماز
۔ گا ہو عذاب استحقاق کا ریا اور نہیں کا خوبی گا ملے تو ثواب
تحریمہ تکبیر:
کرنا شروع نماز کر کہہ اکبر ہللا یعنی
ہے شرط میں نمازوں باقی ہے رکن تحریمہ تکبیر میں جنازہ نماز
:ز نما ارکان
۔ ہیں کہتے بھی نماز فرائض کو انارکان اور ہیں پہلے سے ز نما شرائط
۔ ہیں فرض زمیں نما چیزیں سات ہیں اندر کے نماز
(1تحریمہ تکبیر(2قیام(3قراءت
(4رکوع(5سجود(6اخیرہ قعدہ
(7بصنعہ خروج
(1تکبیر:تحریمہا ہے فرض قیام کیلیے نمازوں جنتحریم تکبیر میں نہ
تحریم تکبیر اور یا پا میں رکوع کو امام ہے۔ فرض قیام کیلیےہکہتہوئے ے
گی ہو نہ نماز کہا اکبر ہللا پہلے سے امام گی ہو نہ نماز گیا میں رکوع
لفظقصدا گی ہو نہ نماز تو کہا اکبار یا آکبر یا آہللپہلی ہے کافر تو کہارکعت
لیا۔ پا کو فضیلت کی یٰاول تکبیر تو گیا مل رکوع کا
(2:قیامتکگھٹنوں تو پھیالئے ہاتھ کہ یہ کم از کم یا ہونا کھڑا سیدھا یعنی
ہے فرض قیام ض فر قرات بقدر پہنچیں نہ
8. 8
و وتر و فرضیہ کے بیٹھ عذر بال کہ ہے فرض قیام میں فجر سنت و عیدین
گی ہو نہ نماز گا پڑھے نماز
ااگر ہے تحریمہ مکروہ لینا اٹھا سے زمین کو پاوں یا ہونا کھڑا پہ پاوں یک
۔ نہیں حرج تو کیا سے وجہ کی عذر
اشار کر بیٹھ کہ ہے بہتر تو سکتا کر نہیں سجدہ لیکن ہے قادر پہ قیام اگرے
۔ ہے سکتا پڑھ سے اشارے بھی کر ہو کھڑے ،پڑھے سے
گا۔ ہو ساقط تب قیام بلکہ نہیں عذر ہونا تکلیف کچھ محض میں ہونے کھڑے
کرنے سجدہ یا میں ہونے کھڑا یا سکے کر نہ سجدہ یا سکے ہو نہ کھڑا جب
نہیں قراءت یا ہے خدشہ کا مرض زیادتی یا ہے آتا قطرہ یا ہے بہتا زخم میں
کر ہو کھڑے ہے فرض تو ہے سکتا کہہ کر ہو کھڑا اکبر ہللا اگر سکتا کر
کہے اکبر ہللایا خادم یا ء اعصا اگر جائےبیٹھ پھرک لگا ٹیک پر دیوارکھڑا ر
پڑھے۔ کر ہو کھڑا کہ ہے فرض تو ہے سکتا ہو
عموما کل آجسی تھوڑی یا آیا بخار ذرا ں جہا ہے آئی میں دیکھنے بات یہ
میں حالت اس لوگ ہی وہ حاالنکہ کردی شروع نماز کر بیٹھ ہوئی تکلیفدس
،پندرہ دس،دھِا کر ہو کھڑے زیادہ بھی سے اس یا پندرہک باتیں دھرکیْا رر
اعادہ کا ان پڑھیں کر بیٹھ قیام قدرت باوجود نمازیں جتنی ۔ ہیں کرتے لیا
ہے فرض
بی تو ہے رہی چل کشتیآن چکر جب ہے سکتا پڑھ نماز کے ٹھےکاغالب
۔ ہو سکتا اتر نہ پر کنارے اور ہو گمان
(3:قراءتہے نام کا اس قراءتکہادا سے مخارج کے اس حرف ہرہ ہور
ہو ممتاز سے دوسرے حرف
ضرور اتنا میں پڑھنے آہستہخود کے آہستہ قدر اس مگر سنے خود کہ ہے
س غل و شور مانع اور سنے نہ بھیمجس ۔ گی ہو نہ نماز تو نہیں بھی اعت
از کم کہ ہے مقصد یہی سے اس ہے گیا کیا مقرر پڑھنا اور کہنا بھی جگہ
نک و طالق مثال ۔ سکے سن خود کماح
ہر کی نوافل و وتر اور میں رکعات دو پہلی کی فرض پڑھنا آیت ایک مطلقا
قراءت میں نماز کسی کو مقتدی اور ہے فرض پر منفرد و امام میں رکعت
نہیں جائز
(4:رکوعاتنایٰناد کا رکوع جائیں پہنچ تک گھٹنوں تو بڑھائے ہاتھ کہ جھکنا
پوری پیٹھ کہ ہے یہ پورا اور ہے درجہد بچھاے۔
سر کیلیے رکوع تو ہو گئی پہنچ کو رکوع حد کہ ہو گئی جھک اتنی پشت
کرے اشارہ سے
(5:سجودمیں سجدے سے خدا قریب زیادہ سے سب بندہ کہ ہے میں حدیث
دعا زیادہ میں حالت اس لہذا ہے ہوتاکرو۔
9. 9
کا انگلی ایک کی پاوں اور ہے حقیقت کی سجدہ جمنا پر زمین کا پیشانیپیٹ
سے زمین پاوں دونوں کہ کیا سجدہ طرح اس نے کسی اگر ہے شرط لگنا
لگی سے زمین نوک کی انگلی صرف اگر بلکہ ہوئی نہ نماز تو رہے اٹھے
کے عذر کسی اگر ہیں غافل لوگ بہت میں مسئلہ اس ہوئی نہ نماز بھی جب
سبببھ پھر کرے سجدہ ہی پر ناک صرف تو سکتا لگا نہیں زمین پیشانیی
لگنا پہ زمین ہڈی کی ناک بلکہ نہیں کافی لگنا نوک کی ناک فقطضروری
ہے
پیشانیکر اشارہ تو ہو عذر میں ناک اورہر ے۔سجدہ بار دو میں رکعت
ہے فرض
یعنی گئی جم پیشانی اگر سجدہ پر قالین ، روئی ، گھاس مثال چیز نرم کسی
ہ جائز تو دبے نہ سے دبانے اب کہ دبی اتنینہیں ورنہ ے
اونچی زیادہ سے انگلی بارہ اگر ہو نہ اونچی سے ں قدمو جگہ کی سجدہ
گا ہو نہ سجدہ تو ہو
(6قعدہ:اخیرہکی نمازپوری رکعتیںکبیٹھنا تک دیراتنی بعد کے کرنےہ
ہے فرض جائے پڑھی تک رسولہ التحیات پوری
پڑھنے رکعت چارگیا ہو کھڑا ہوئیں تین کہ ہوا گمان یہ پھر بیٹھا بعد کے
بیٹھنا بار دونوں اگر دیا پھیر سالم پھر گیا بیٹھ چکیں ہو چار کہ آیا یاد پھر
نہیں وگرنہ ادا فرض تو گیا ہو تشہد بقدر مجموعہ
گی ہو فاسد نماز پڑھی میں سوتے نماز پوری
میں فرض والے رکعت چارآخریکے رکعتپا تک جب تو کیا نہ قعدہ بعد
نچویںکا نچویں پا اور جائے بیٹھ کیا نہ سجدہ کا رکعتسجدہیا کیامیں فجر
نہیں پر تیسری میں مغرب یا لیا کر سجدہ کا تیسری اور بیٹھا نہیں پر دوسری
گئے ہو باطل فرض میں سورتوں سب ان تو لیا کر سجدہ کا چوتھی اور بیٹھا
ک مغرباور سوا ےئے مال اور رکعت ایک میں نمازوں
(7بص خروج:نعہایسا کوئی وغیرہ کالم و سالم بعد کے اخیرہ قعدہ یعنی
منافی فعل دوسراکوئی عالوہ کے سالممگر کرنا بقصد ہو نماز منافی جو قول
قصدا ز نماپاگیا یااور ہوئی االعادہ واجب ز نما توقصد بال
باطل نماز تو گیا پایا
ہے فرض ترتیب میں اخیرہ قعدہ و سجود و رکوع و قیام
امام اگر ہے فرض مطابقت کی امام میں نماز ارکاننہ نماز تو کیا پہلے سے
مقت گی ہودیتصور صحیح کو نماز کی امام کہ ہے فرض بھی یہ کیلیے
کرے
:نماز واجبات
1)۔ کہنا اکبر ہللا لفظ میں تحریمہ تکبیر
0)سورہ۔ ہے واجب ترک بھی چھوڑنا لفظ ایک کا فاتحہ
10. 10
3)آی چھوٹی تین یا سورت چھوٹی ایکتیآیتوں چھوٹی تین آیت بڑی ایک یا ں
برابر کے
5)میں رکعتوں دو پہلی کی فرض مالنا سورت ساتھ کے اس اور فاتحہ سورت
کی نماز ہر باقی اورہررکعتہے واجب میں
4)ہونا پہلے سے سورت کا الحمد
6)پڑھنا بار ایک کا الحمد میں رکعت ہر
7)سورت اور الحمدکسی درمیان کےہونا نہ فاضل کا اجنبی،آمینالح تابعمد
ہے
8)متص بعد کے قراتلکرنا رکوع
9)سجد دوسرے بعد کے سجدے ایکےفاضل رکنکوئی میں درمیان اور کرنا کا
ہو نہ
12)ِتعدیلکیکہنے ہللا سبحان بار ایک میں جلسہ و قومہ سجود رکوع یعنی ارکان
ٹھہرن مقدارا
11)ہونا کھڑا سیدھا سے رکوع قومہ
10)درمیا کے سجدوں دونوں جلسہنبیٹھنا سیدھا
13)یٰاول قعدہ
15)یٰاول قعدہمیںنہ کچھ پر اس اور پڑھنا تشہد میں موکدہ سنت وتر و فرض
موکدہ غیر سنت اور بڑھانادرود بعد کے تشہد میں اس کہ عالوہ کےدع وا
ہے مسنون پڑھنا
14)پڑھنا تشہد میں قعدہ دوسرے
16)ہے واجب لفظ ایک ، ایک کا تشہد میں سب ہوں قعدے بھی جتنے
17)با دو السالمرو وعلیکم ہے واجبہیں نہیں اجب
18)ہے واجب قنوت تکبیر اور قنوت دعائے میں وتر
19)بھی رکوع تکبیر کی رکعت دوسری اور ہیں واجب تکبیریں چھ کی عیدین
ہے واجب
02)ج ہرسےآواز بلند کا امام میں نماز ہریج غیر اور کرنا قراتآہستہ میں ہری
01)ہہونا پر مقام اپنے کا فرض و واجب ر
00)ہونا بار ایک میں رکعت ہر کا رکوعسجو اوردہونا ہی بار دو کا
03)ہونا نہ قعدہ میں رکعت تیسری اور کرنا نہ قعدہ پہلے سے رکعت دوسری
05)ہ سہو اور کرنا تالوت سجدہ تو ہو پڑھی سجدہ آیتوکرنا سہو سجدہ تو
04)میں درمیان کے واجب دو یا فرض دوتینہون نہ وقفہ مقدار کی تسبیحا
06)رہنا چپ کا مقتدی آہستہ یا بلند خواہ کرے قرات جب امام
07)کرنا مطابقت کی امام میں واجبات تمام کے قرات سوائے
08)واجب و فرضتو ہو تعارض گر ا کرے مطابقت کی امام میںکے کر پورا
کر مطابقتےنے مقتدی اور گیا ہو کھڑا کے پڑھ تشہد امام مثالابھیپورا
م تو پڑھا نہیںپو کہ ہے واجب کو قتدیمیں سنت اور ہو کھڑا کے کر را
تعکرے نہ پورا تو ہو ارض
: نماز سنن
11. 11
1)ک انگلیوں کی تھوں ہا ، اٹھانا ہاتھ کیلیے تحریمہ، چھوڑنا پر حال اپنے و
ہتھیلی اور انگلیوںہونا رخ قبلہ کا
0)اٹھانا ہاتھ پہلے سے تکبیر ، جھکانا سر تکبیر بوقت
3)کیلیے عورتاٹھانا ہاتھ تک کندھوں
: نوٹاگراٹھائے نہ اب تو اٹھایا نہ ہاتھ کر کہہ تکبیر
5)اور تکبیرات میں آواز بلند کا امامحمدہ لمن ہللا سمعکہنا سالم کہنا
4)کی ہاتھ دہنے نیچے کے ناف مرد کہ یوں لینا باندھ ہاتھ فورا کے تکبیر بعد
کے ئی کال انگوٹھا اور چھنگلیا رکھے پر جوڑ کے کالئی کی ہاتھ بائیں ہتھیلی
بغل اغلاور بچھائے پر پشت کی کالئی بائیں کو انگلیوں باقی اور رکھے
نیچ کے چھاتی پر سینہ ہتھیلی بائیں یٰخنث و عورتپ کی اس کر رکھ ےشت
رکھےہتھیلی دہنی پرکے تکبیر لوگ بعض ۔بعدہی لیتے لٹکا ہاتھپھر اور ں
چاہئے لینا باندھ ہاتھ فورا چاہئے کرنا نہیں یہ ہیں لیتے باندھ
6)وقفہ اور پڑھنا سے ترتیب پڑھنا سے آہستہ سب آمین اور تسمیہ ،تعوذ ، ثناء
کرنا نہ
قرات نے امامشروع بالجبرو تعوذ ،پڑھے نہ ثناء مقتدی تو ہو دی کر
پڑھے نہ لہذا ہیں تابع کے قرات تسمیہاس تو ہو گئی رہ رکعت کوئی ہاں ۔
۔ لے پڑھ میں
تعوذصرفہ تسمیہ اور ہے میں رکعت پہلیفاتحہ ، میں اول کے رکعت ر
ہے مستحسن تسمیہ تو کی شروع سورت بعد کے
و تعوذ ثناء اگراعادہ بعد کے کرنے شروع قرات تو گیا بھول پڑھنا تسمیہ
کرے نہ
نیت بوقتج و انیھتمیں آخر تو پڑھے اگر اور پڑھے نہالمسلمین اول انا
جگہ کیالمسلمین من اناپڑھے
تعوذ بعد کے تکبیر چوتھی اور پڑھے ثناء بعد کے تکبیر پہلی میں عیدین
پڑھےمیں رکعت پہلی
7)کہنا العظیم ربی سبحان بار تین میں رکوع
8)اور کیلیے مردوں رکھنا کھلی خوب انگلیاں پکڑنا سے ہاتھ کو گھٹنوں
نہ کشادہ انگلیاں اور جوڑنا ہاتھ کیلیے عورتوںکرناہے مسنون
9)ہے مکروہ رکھنا ٹیڑھی طرح کی کمان رکھنا سیدھی ٹانگیں میں رکوع حالت
نہ العظیم ربی سبحانلے کہہ الکریم ربی سبحان تو ہو سکتا کہہ
کسیکیپہچانتا نہ اگر ہو پہچانتا اسے کہ جب کرے نہ طویل کو نماز سے وجہ
گھ مقتدی کہ کرے نہ طویل اتنا مگر سکتا کر طویل تو ہوبراجائیں۔
اٹھا سر سے سجدے یا رکوع امام کہ تھی کہی نہ تسبیح بار تین ابھی نے مقتدی
سر پہلے سے امام نے مقتدی اگر ۔ ہے واجب مطابقت کی امام پر مقتدی تو لیا
فورا تو لیا اٹھالوٹناکر ورنہ ہے واجبہت ااور گا ہو مرتکب کا تحریمی
گناہگارگا ہو
12)اکبر ہللا میں تکبیر ہرکیرپڑھے جزم
11)س اور ہو بچھی خوب پیٹھ میں رکوعہ برابر کے پیٹھ رو
12. 12
10)عجائیں پہنچ تک رکوع ہاتھ کہ قدر اس صرف جھکے تھوڑا میں رکوع ورت
دے نہ زور پر گھٹنوںصرفہوئی جھکی ٹانگیں اور دے رکھ ہاتھ
رکوعگی ہو نہ ادا سنت میں کم سے اس ہے درجہ ادنی تسبیح بار تین میں
ہے امام اگر ہو پر عدد طاق ختم مگر ہے افضل تو کہے زیادہ سے بار تین
اکرے نہ زیادہ تو ہیں گھبراتے مقتدی ور
13)ہاتھ تو اٹھے جب سے رکوعکی حمدہ لمن ہللا سمع ہوں لٹکتےہکوساکن
بڑھائ نہ کو دال اور پڑھےے
15)حمدہ لمن ہللا سمع کو امامربنا اللھم کو مقتدی اور کہنااور کہنا الحمد لک
ہے مسنون کہنا دونوں کو منفرد
14)رکھنا پہ زمین کا ہاتھ میں سجدے
16)میں آخر اور ناک پھر ہاتھ پھر رکھے گھٹنے پہلے تو جائے جب میں سجدے
ک الٹا وقت اٹھتے اور پیشانیرے
17)اور ں ہو جدا سےکروٹوں بازو میں سجدےرانوں پیٹکالئیا اور سےںزمین
کیلیے مرد یہ گے ں ہو نہ جدا سے کروٹوں بازو میں صف مگر بچھائے نہ پہ
ہے
18)اور سے ران پیٹ دے مال سےکروٹوں کو بازوں کرے سجدہ کر سمٹ عورت
سے زمین پنڈلیاں سے پنڈلیوں ران
19)گھٹ دونوںپھر دائیاں پہلے تو ہے عذرکوئی اگر رکھے پہ زمین ساتھ ایک نے
بائیاں
02)بائیا یعنی بیٹھنا تشہد مثل درمیان کے سجدوں دونوںںدہن اور بچھانا پاوںکھڑا ا
رکھنا پر رانوں کا ہاتھوں اور رکھنا
01)ہونا ئی ہو ملی اور رو قبلہ انگلیاں میں سجدے
00)انگ دسوں کی پاوں دونوں میں سجدےلیواور سنت لگنا پہ زمین پیٹ کے ں
دونوںکی پاوںتینہے واجب لگنا پر زمین پیٹ کے انگلیوں تین
03)ہاتھ پہ گھٹنوں بل کے پنجوں کیلیے رکعت دوسری تو کرے سجدے دونوں جب
حرج کوئی ہے سکتا کر خالف تو ہے کمزوری ہاں ہے سنت یہ اٹھے کر رکھ
نہیں
05)ا ثناء میں رکعت دوسری ابورتعوذپڑھے نہدوسری اورسجدوںکے رکعت
بچھا پاوں بایاں بعد کے ہونے فارغ سےکررکھ پہ اس سرین دونوںکبیٹھنا ر
عورت ہے کیلیے مرد رکھنا رخ قبلہانگلیاں اسکی اور رکھنا کھڑا قدم دہنا اور
بیٹھے پہ سرین بائیں اور دے نکال جانب دائیں پاوں دونوں
04)حالت اپنی کو انگلیاں اور پہ گھٹنے بائیں ہاتھ بایاں اور پہ گھٹنے دہنے ہاتھ دہنا
پاس کے گھٹنوں کنارے کے انگلیوں اور ملی نہ ہو کھلی نہ یعنی دے چھوڑ پہ
ہوں
06)چھنگلیا کہ یوں کرنا اشارہ پر شہادتے کر بند کو والی پاس کے اس اور
کا انگلی والی بیچ اور انگوٹھےاور بنائے حلقہالانگلی کی کلمہ پرائے ٹھا
اوراالادے کر سیدھی انگلیاں سب دے رکھ پر
13. 13
ہے پڑھنا فاتحہ سورت افضل میں رکعت چوتھی اور تیسری کی فرض نماز
تس تین بقدر اور ہے جائز بھی کہنا ہللا سبحانبھی تو رہے کھڑا چپ بیحنماز
ج ہوائےسکو مگر گیچاہئے کرنا نہیں ت
07)شری درد میں قعدہ آخریفپڑھنا
08)نہیں میں موکدہ سنت فرض پڑھے درود بھی میں یٰاول قعدہ میں نوافل
09)پڑھنا دعا بعد کے درود
32)بائیں پھر دائیں پہلے کہنا بار دو علیکم السالمرخس دائیاں جانب دائیں کہار
ب جانب بائیں اور دیکھےرخسار ائیاں
صحیح اقتداء اب گیا ہو باہر سے نماز امام سے کہنے سالم بار پہلینہیں
لے کر سہو سجدہ میں بعد کہ یہ مگر
اور کرے نیت کی م سال کو مقتدیوں طرف دائیں میں سالم جانب دائیں امام
کی کاتبین کراما اور کی ئکہ مال اور کی والوں طرف بائیں میں جانب بائیں
کرے نیت
ہر مقتدیطرف جس نیز کی نمازیوں کے طرف اس میں سالم کے طرف
نیت کی امام میں سالموں دونوں تو ہو پیچھے کے امام اگر کی امام ہو امام
کرے نیت کی فرشتوں منفرد اور کرے
سدائی امام بعد کے المںب یامقتدیوں اور بیٹھے کے کر رخ ائیںکیطرف
کے کر منہی نماز کوئی اگر ہے سکتا بیٹھہو نہ میں نماز سامنے
اکتفاء پر دعاوںمختصر بعد کے عشاء اور مغرب ، ظہرکے کرپڑ سنتھے
۔ ہو نہ مشغول میں دعا طویل
بعد کے فرضوں جنسنتوں کرے نہ کالم میں درمیان ہے بہتر ہیں سنتیں
بڑ ،بڑے اور ہے مکروہ تاخیر میںوظائف ادو اور ےنہیں اجازت کی
:مستحبات
1)،طرف کی قدم پشت میں رکوع ، کرنا نظر طرف کی سجدہ مقام میں قیام حالت
دہنے میں سالم پہلے طرف کی گود میں قعدہ اور طرف کی ناک میں سجدہ
کرنا نظر طرف کی کندھے بائیں میں دوسرے اور کندھے
0)رہنا کیے بند منہ تو آئے جماہیبالمنہ سے کپڑے یا ہاتھ ضرورتن ڈھاکنا
ہے مکروہ
3)کیلیے عورتاور نکالنا باہر سےکپڑے ہاتھ وقت کے تحریمہ تکبیر کیلیے مرد
ہے بہتر رکھنا اندر کے کپڑے
5)کرنا دفع کو کھانسی ہو ممکن تک جہاں
4)مکبر جبالفالح علی حیجانا ہو کھڑا کا سب مقتدی و امام تو کہے
6)ں دونوچار درمیان کے پنجوںاہونا فاصلہ کا نگل
7)کرنا شروع ساتھ کے امام کو مقتدی
8)پر زمین سجدہبالہونا حائل
نماز پنجگانہ رکعت تعداد
14. 14
: جمعہ نمازکی اس۴۱ہیں رکعتیں۱جمعہ قبلموکدہ سنت۲فرض۱سنت
جمعہ نماز بعد موکدہ۲موکدہ غیر سنت۲عذر بال جمعہ نماز شخص جو ۔ نفل
۔ ہے جاتی دی لگا مہر پہ دلوں ۔ ہے گناہ سخت کرے ترک
جس ۔ میں گھر ہے افضل پڑھنا ظہر بجائے کے نماز کی جمعہکیلیے عورتوں
جمع نماز کیہپڑھے ظہر نماز وہ جائے رہ
نمازیں نفلی:
: اشراقجب رہے کرتا اذکار و ذکر اور رہےبیٹھا پر نماز جائے کر پڑھ فجر
نماز اس پڑھے۔ نماز رکعت دو کم از کم تو جائے ہو اونچا اور آئے نکل سورج
تقریبا کے نکلنے سورج وقت کا۲۲۔ ہے ہوتا شروع بعد منٹ
: چاشتنکلنے سورج وقت کا نماز اس ہیں رکعتیں دو کم از کم کی نماز اس
ہے ہوتا تک النہار نصف سے بعد کے
: تہجدشروع وقت کا نماز کی فجر سے بعد کے گزرنے رات آدھی نماز یہ
میں حدیث کی نمازوں ان ہیں رکعتیں دو کم از کم بھی کی اس ہے۔ تک ہونے
ہے آئی فضیلت بہت
وقت جائز ہر استغفار و توبہ نماز اور تسبیح نماز ، حاجت نماز عالوہ کے اس
سکیں پڑھ سے آسانی جتنی زیادہ رکعتیں دو کم از کم ہیں سکتی جا پڑھی میں
: قصر یا مسافر نمازکا منزلوں تین جو ہیں کہتے کو اس مسافر میں شریعت
مقدار کی جس نکلے سے وطن اپنے کے کر ارادہ۷۵میلہے
ہیں کے قسم دو وطناصلی وطناقامت وطن
اصلی وطن:ہو اقامت مستقل جہاں
: اقامت وطن۔ کرے نیت کی رہنے زیادہ یا دن چند جہاں
15. 15
اقامت وطن اور گا پڑھے پوری آئے بھی کیلیے نماز ایک چاہے میں اصل وطن
چاہے گا کرے قصر کرے نہ نیت کی رہنے دن پندرہ تک جب میںکر کل آجتے
۔ جائے گزر بھی سال
صرف قصر ۔ گا پڑھے چار پوری تو گا پڑھے پیچھے کے امام مقیم مسافر اگر
خوف یا جلدی لیکن ۔ گا پڑھے پوری سنتیں ہے میں فرضوں والے رکعت چار
میں حالت کیپڑھے نہ سنتیں
ب کے پھیرنے سالم کے امام تو پڑھے پیچھے کے امام مسافر ، مقیم اگرعد
پڑھے رکعتیں دو باقی
جائے پڑھی ہی قصر بعد کے ہونے مقیم تو جائے ہو قضاء میں سفر نماز جو
گی
تراویح نماز:موکدہ سنت نماز یہہیمردوں تماماوروقت کا اس ۔ پر عورتوں
ہے الزمی لینا پڑھ پہلے عشاءنماز ۔ ہے تک فجر سےبعد کے عشاء نمازعشاء
کےجائیں رہ رکعتیں کچھ کی تراویح اگر اور تراویح پھر پڑھے سنت و فرض
کرے پوری کر پڑھ وتر توساتھ کے سالموں دس ہیں رکعت بیس کل تراویح ۔
ک پڑھنا جلدی ،جلدی تراویحہحروفکے سنت سجود یا رکوع یا آئیں نہ سمجھ
ملنا ثواب طرح اس کرنا نہ موافقدان کا عذاب الٹا ر رکنادو تراویح ہے دیشہ
دعا یا کریں اذکار و ذکر کچھ بعد کے رکعت چار ہر اور جائیں پڑھی رکعت
پڑھیں
ہوں گار گناہ سب تو کرے نہ اہتمام کا تراویح جماعت بھی کوئی اگر میں محلہ
گے
مستحب و مسنون قرآن ختم دفعہ ایکترتیل صحیح قرآن ختم اگر لیکن ہےکے
جائے کی مکمل تراویح ساتھ کے سورتوں چھوٹی تو ہو جاتا نہ پڑھا ساتھ
: سہو سجدہکوئی سے بھولے میں نماز اگر جانا بھول ہیں معنی کے سہو
با دو کو رکن کسی یا کر بوجھ جان کہ نہ جائے چھوٹ واجبری جائے لیا کرا
جائے ہو تاخیر و تقدیم میں فرض و واجب کسی یا جائے دیا بدل کو واجب کسی
ہے جاتی ہو نماز سے کرنے سہو سجدہ تو
دوبارہ اور گی ہو نہ نماز سے کرنے سہو سجدہ تو جائے ہو ترک فرض اگر
گی پڑے پڑھنی
: طریقہال میں رکعت آخر کہ ہے یہ طریقہ کا کرنے سہو سجدہپڑھن تحیاتے
پھیرے سالم طرف داہنی بعد کےدرود التحیات بعد کے اس کرے سجدے دو ،
پھیرے سالم طرف دونوں کر پڑھ دعا و
بعد کے التحیات میں اولی قعدہ اگر میں نماز والی رکعت چارص اللھملی
محمد علیتو رہے خاموش دیر اتنی یا لیا پڑھہے واجب سہو سجدہ
16. 16
ک سہو سجدہ اگرقبلہ سینہ تک جب تو دیا پھیر سالم اور گیا بھول رنا
کے کر سجدے دو تو ہو کیا نہ کالم سے کسی اور ہو پھرا نہ سے
گی جائے ہو نماز پھیرے سالم کر پڑھ دعا و درود التحیات پھر
: جنازہ نمازم الذ بری سبتو لی پڑھ بھی نے ایک ہے کفایہ فرضہہیورنہ ں
جو کا فرضیت کی اس گا ہو گار گناہ تو پڑھی نہ اور پہنچی خبر کو جس جس
تو لی پڑھ بھی نے ایک ہے نہیں ط شر جماعتکیلیے اس ہے کافر کرے انکار
گیا ادا فرض
ہیں رکن دو کے جنازہ نماز
کہنا اکبر ہللا بار چارقیام
ہیں موکدہ سنت تین
تعالی و تبارک ہللاو حمد کیثناء
پاک نبیﷺپردرود
دعا کیلیے میت
رسولہ و اعلم ہللاالعالمین رب ہلل الحمد ان دعوانا وآخر
و الکریم النبی علی والسالم الصلوۃ والمرسلین خاتم
اجمعین وصحبہ والہ