Mais conteúdo relacionado
Semelhante a Hazrat Umer Bin Abdul Aziz (12)
Hazrat Umer Bin Abdul Aziz
- 2. عبدالعزیز بن عمر حضرت
صرف نے العزیز عبد بن عمرتیسماہتکخلیفہکی
حیثیتعرص مختصر اس لیکن کی حکمرانی سےے
خالفت دور کا ان دیا۔ بدل کو دنیا نے اس دوران کے
کی امیہ بنوبھانوینسالہکا تاریخروشند ترینتھا ور۔
سے آسائشوں دنیاوی اور تھے پرہیزگار بہت عمرنفرت
زیاد سے اسراف کو سادگی نے انہوں تھے۔ کرتےہ
اث تمام لئے کے خلیفہ حاکم نے انہوں دی۔ ترجیحاثے
ان کہ تک یہاں کردی۔ جمع میں المال بیت دولت اورہوں
اور دیا چھوڑ محل شاہی نےک رہنے میں گھر معمولیو
کپڑے سادہ بجائے کی لباس شاہی وہ دی۔ ترجیحپہنتے
کی الخطاب بن عمر خلیفہ دادا اپنے اکثر اور تھے۔
تھے۔ جاتے پہچانے میں عوام طرح
کو لوگوں سے منبر نے عمر ، بعد کے ہونے نامزد
ناپسندیدگ میری ، "لوگو :کہا ہوئے کرتے مخاطبکے ی
آپ اور باوجودک آپ مجھے ، بغیر کے رضامندی کیا
آپ میں ، ہوں یہاں میں تو ہے۔ گیا کیا نامزد خلیفہکو
نے آپ جو ہوں کرتا آزاد سے )(بیعت عہد کے آپ
- 3. اپن آپ بھی کو جس ہے۔ لیا لئے کے بیعت میریخلیفہ ا
عمر اے ":نے "لوگوں کریں۔ منتخب سمجھیں موزوں،
ا ہیں رکھتے بھروسہ پورا پر آپ ہماپ کو آپ ہم ورنا
ہیں۔ چاہتے خلیفہ
"مال سے لوگوں تک دن تین نے آپ بعد کے خالفتاقات
ہ حاضر میں خدمت کی آپ شخص کوئی کی۔نہ نہیںو
او عرب شرفائے ،سربراہ کے امیہ تھا۔بنی سکتاامرار ر
س جانب کی آپ تھے۔کہ منتظر پر دروازے آپ لشکرے
بع کے دن ہیں۔تین ہوتے صادر احکامات کیااجال دس
انص و حق مطابق کے شریعت کو فرمایا،لوگوں عاماف
رواج کو سنت و کی،کتاب تلقین کی کرنے اقائم
کہا،او آباد خیر کو چلے،دنیا پر سیرت دیا،عادالنہر
رہے اقائم پر روش اسی تک لمحات آخری کے زندگی
کرنا مشورہ بعد کے سنبھالنے خالفت منصب
سنبھاال خالفت ِبمنص نے العزیز عبد بن عمر جبتھا
القر کعب بن محمد ،ہللا عبد بن سالم نے انہوں تو،ظی
- 4. می آزمائش اس مجھے :کہا اور بلوایا کو حیوة بن رجاں
تو نے انہوں دو۔ مشورہ مجھے اب ہے؛ گیا دیا ڈال
ساتھی کے آپ اور آپ جبکہ ،جانا آزمائش کو خالفت
ک تصور نعمت ِسےاعب بن سالم واقت اس ہیں۔ رتےہللا د
چ بچنا سے عذاب کے ہللا آپ اگر :تھا کہا انہیں نےاہتے
اسے ہی سے موت اور لیں رکھ روزہ میں دنیا تو ہیں
آ اگر :فرمایا انہیں نے کعب بن محمد کریں۔ افطارہللا پ
بزرگو مسلمان تو ہیں؛ چاہتے بچنا سے عذاب کےکو ں
جت اپنے ،سمجھیں باپ اپناس بھائی اپنا کو نوںاور مجھیں
احترام کا باپ اپنے جانیں؛ بیٹا اپنا کو چھوٹوں،کریں
سے بیٹے اپنے اور کریں عزت کی بھائی اپنےشفقت
عذا کل آپ اگر :بولے حیوة بن رجا آئیں۔ پیش سےب
ب لیے کے مسلمانوں تو ہیں چاہتے بچنا سے الہیھی
ہی کرتے پسند لیے اپنے جو کریں پسند وہیا ںان ور
ن لیے اپنے جو کریں ناپسند وہی بھی لیے کےاپسند
جائے۔ آ موت کی آپ چاہے بعد کے اس ،ہیں کرتے
- 5. واقعات کے بعد کے سنبھالنے خالفت منصب
ڈور باگ کی خالفت نے العزیز عبد بن عمر جب
ل واپس جاگیر کی شہزادے بڑے ایک تو سنبھالی،لی ے
او الملک عبد بن سلیمان اسے جوالم عبد بن ولید رلک
انتقال کا العزیز عبد بن عمر جب پھر تھی۔ دی نےہوا
وہ تو سنبھالی خالفت نے الملک عبد بن یزید اورشہزادہ
امی سلیمان بھائی کے آپ :بوال اور گیا پاس کے انر
تھی کی عنایت جاگیر مجھے نے ولید اور المومنینجو
العزیز عبد بن عمر الومنین امیر سے مجھچھین نے،لی
بو وہ دیں۔ لوٹا واپس وہ مجھے آپ کہ ہوں چاہتا میں:لے
ک :فرمایا کیوں؟ :پوچھا واال۔ کرنے نہیں ایسا میںیونکہ
و :پوچھا کیا۔ نے العزیز عبد بن عمر جو ہے وہی حقہ
تجھ نے بھائیوں میرے کیونکہ :فرمایا کیسے؟احسان پر
کے ان تو کیا ذکر کا ان نے تو جب لیکن کیاسانہ تھ
ساتھ تیرے نے العزیز عبد بن عمر جبکہ ،لگایاکیا برا
اس لگایا۔ ساتھ تو کیا ذکر کا ان نے تو جب لیکنسے
اپنی میں معاملے تیرے نے عمر کہ چال پتا مجھے
بیش اور دی ترجیح کو ہللا میں مقابلے کے خواہشک
- 6. پر حق کے ہللا نے ولید اور الملک عبد بن سلیماناپنی
خواہشی تجھے تو میں اقسم کی ہللا دی؛ ترجیح کونہیں ہ
ک غور پر الفاظ کے حکمرانوں وااقعہ یہ سکتا۔ دےرنے
ہے۔ گیا کیا بیان وااقعہ بہترین کا
جواب کا آپ اور شکوہ کا مالزم سرکاری
ن مالزم سرکاری ایک ماتحت کے العزیز عبد بن عمرے
بھائ :بھیجا لکھ سےُا نے آپ تو کیا شکوہ سے انیمیں !
طویل اور رہنا ہمیشہ میں دوزخ کا دوزخیوں تجھے
راس اور کسی کر چھوڑ کو ہللا ،ہوں دالتا یاد جاگناتے
ک اور ہو انتہا تیری وہ کہ پڑیں نکل مت طرف کیوئی
ک سفر تو پڑھا خط وہ نے سُا جب رہے۔ نہ بھی امیدرتا
ی تو :بولے آپ پڑا۔ آ میں اقدموں کے آپ سیدھا کراتاہاں
کیوںدہال دل میرا تو نے خط کے آپ :بوال وہ گیا؟ آدیا؛
گ کروں نہیں اقبول عہدہ تک ملنے سے ہللا میں ابا.
- 7. شہادت
رجب101بم ھجنوری طابق020بیمار آپ میں ء
پڑایک کے آپ نے امیہ بنو کہ ہے جاتا کہا گئے۔خادم
د زہر کو آپ کر دے اشرفیاں ہزار ایک کوتھ لوادیاآپ ا۔
لیک تھا گیا ہو علم کا اس ہی دوران کے عاللت کوآپ ن
ا اشرفیاں بلکہ لیا نہ انتقام کوئی سے غالم نےسے س
آز کو غالم اور دیں کروا داخل میں المال بیت کر لےاد
ش بات یہ تو ایک میں وجوہات کی دینے زہر دیا۔ کرامل
کے خالفت مانند کی راشدین خلفائے آپ کہ تھیامور
امی بنو سے وجہ کی ان کہ یہ دوسرے تھے۔ چالتےہ
کیون سکے۔ کر نہیں مار لوٹ مالی مخصوص اپنیکہ
مسلمانوں کو المال بیت العزیز عبد بن عمر حضرتکی
تھے۔ سمجھتے امانت
ہو بعد اپنے نے آپ تو گئی ہو خراب بہت طبیعتنے
ل وصیت نام کے الملک عبد بن یزید خلیفہ والےکھوائی
جکی۔ تلقین کی ٰتقوی انہیں میں س22رجب101ھ
بمطابق10فروری020حیات سفر اپنا نے آپ کو ء
صرف عمر کی آپ واقت اس لیا۔ کر مکمل93تھی۔ سال
- 8. ک خاک سپرد میں سمعان دیر اقریب کے حلب کو آپیا
ہے۔۔ میں شام جو گیا
کارنامے
دور مختصر اپنے نے آپفال کی رعایا میں خالفتو ح
کی ااقدامات پر پیمانے وسیع بھی لیے کے بہبودخلیفہ ے۔
ک وصول جزیہ بھی سے نومسلموں اقبل سے بننےجاتا یا
ممانع کی اس ہوئے دیتے اقرار ظلم اسے نے آپ ،تھات
مسلمان لوگ اتنے میں مصر صرف پر اس کردی۔
ح کے وہاں اور گئی گھٹ آمدنی کی جزیہ کہ ہوئےاکم
وج کی ہونے کم آمدنی کہ کی شکایت سے آپ سےہ
کرنے ادا وظیفے کے مسلمانوں کر لے اقرض سےپڑ
خت بہرحال "جزیہ کہ لکھا نے آپ پر جس ہیں رہےم
ک بنا ہادی وسلم آلہ و علیہ ہللا صلی حضور ،کردور
نہیں"۔ کر بنا محصل ،تھے گئے بھیجے
انت سخت نہایت کا حفاظت کی المال بیت نے آپظا،کیا م
تمام کے ملک کردی۔ تخفیف میں اخراجات دفتری
- 9. مقر وظیفے لیے کے بچوں خوار شیر اور معذورینر
آمدنی سے کردینے معاف جزیہ پر مسلموں نو کیے۔
مندو حاجت سے خزانے سرکاری باوجود کے گھٹنےں
ر کی آمدنیوں ناجائز لیکن کیے مقرر وظائف کےوک
کی مال اور سدباب کے ظلم ،تھامتقسی دیانتدارانہکے م
ک آگئی نوبت یہ بعد سال ایک صرف میں نتیجےلوگ ہ
م نہ والے لینے صداقہ اور تھے آتے کر لے صداقہلتے
تھے۔
مسافرو میں جن بنوائیں سرائیں جگہ جگہ نے آپکی ں
ح کا میزبانی دن دو کی مسافروں بیمار اور دن ایککم
حک اور کروادیا بند کو دکانوں کی شراب ،دیاک دیا مہ
النے نہ شراب میں شہروں کے مسلمانوں ذمی کوئی
پائے۔
خصوصی پر اشاعت کی علم میں دور اپنے نے آپ
علمائے مشغول میں اشاعت و تدریس نے آپ دی۔ توجہ
مقرر وظیفے بھاری سے المال بیت لیے کے کرام
سب کا آپ دیا۔ کر آزاد سے معاش ِفکر کو ان کرکے
- 10. کارنامہ تعلیمی بڑا سےحفاظت کی نبوی ِثاحادیو
ہے۔ اشاعت
کے اسالم تبلیغ پر پیمانے بڑے میں دور کے آپباعث
داہ راجہ کے سندھ میں جن ہوئے مسلمان لوگ ہزاروںر
تھا۔ شامل بھی سنگھ جے بیٹا کا